Haseen-o-Jameel
Ak martaba ak nehayt he haseen o jameel or pakbaz Aorat Allah k kisi neek bande ke khidmat m hazir hoe or un se shikayt ke k y mera khawand dosre shadi krna cahta h is ly ap mujhy aysa taweez den ya is trhan dua mangen k wo apny is irade se baz a jaee.
Hazrat n farmaya k behn jb Allah n mard ko istetat hony pr char tk bewiyan krny ke ijazat de h to phir mein kon hota hon jo Qanoon-e-khudayandi m dr aon or hukme khudawande ke khilaf warze ka zarya bnon
Is pr wo khaton bht dil bardashta hoen or hazrat ke bargah m arz kya hazrat m parde m hon or sharty ijazat nahi dety k m ap p apna cehra zahir kron, agr sharyt ijazat dety or m ap p apna husn-o-jamal zahir krsakty phir ap fesla frmaty k aya mery khawand ko sokn lany ka haq hasil h ya nahi ??
Y jawab suna tha k hazrat tarap uthy or be hosh ho gy hosh any p farmaya . Dekho ! y ak khaton jis ka husn-o-jamal fani or mehz atya-e-Khudayandi h, apny husn-o-jamal p is kaddar nazan h k is p sot lana pasand nahi krty or apny tohin samajhty h to Rab-e-Joljalal or khaliq-e-Qainat jo husn-o-jamal ka khaliq or sare dunya ka khaliq h keun kr gawara krsakta h k makhlooq kisi ko us ka shareeq tehrae..!!
ايک مرتبہ ايک نہايت ہي حسين و جميل اور پاکباز عورت الله کے کسی نیک بندے کي خدمت ميں حاضر ہوئي اور اُن سے شکايت کي کہ ميرا خاوند دوسري شادي کرنا چاھتا ھے - اسليے آپ مجھے ايسا تعويذ ديں يا اس طرح دُ عا مانگيں کہ وہ اپنے اس ارادے سے باز آجائےحضرت نے فرمايا-"بہن! جب اللہ تعالي نے مرد کو استطاعت ہونے پرچار تکبيوياں کرنے کي اجازت دي ھے تو پھر ميں کون ہوتا ھوں جو قانون خُداوندي ميں در آؤں اور حکم خُداوندي کي خلاف ورزي کا ذريعہ بنوں "..
اس پر وہ خاتون بہت دل برداشتہ ہوئي اور حضرت کي بارگاہ ميں عرض کيا "حضرت! ميں پردہ ميں ھوں اور شريعت اجازت نہيں ديتي کہ ميں آپ پر اپنا چہرہ ظاہر کروں ، اگر شريعت اجازت ديتي اور ميں آپ پر اپنا حسن و جمال ظاہر کرسکتي پھر آپ فيصلہ فرماتے کہ آيا ميرے خاوند کو سوکن لانے کا حق حاصل ھے يا نہيں ؟
يہ جواب سُننا تھا کہ حضرت تڑپ اُٹھے اور بے ہوش ھو گئے - ہوش آنے پر فرمايا -ديکھو! يہ ايک خاتون جس کا حسن و جمال قطعي فاني اور محض عطيہ خداوندي ہے ، اپنے حسن وجمال پر اس قدرنازاں ہے کہ اس پر سوکن
لانا پسند نہيں کرتي اور اپني توہين سمجھتي ھے
تو وہ رب ذوالجلال اور خالق کائنات جو حسن وجمال کا خالق اور ساري کائنات کا خالق ھے کيونکر گوارہ کرسکتا ھے کہ مخلوق کسي کو اسکا شريک ٹہرائے..اس پر وہ خاتون بہت دل برداشتہ ہوئي اور حضرت کي بارگاہ ميں عرض کيا "حضرت! ميں پردہ ميں ھوں اور شريعت اجازت نہيں ديتي کہ ميں آپ پر اپنا چہرہ ظاہر کروں ، اگر شريعت اجازت ديتي اور ميں آپ پر اپنا حسن و جمال ظاہر کرسکتي پھر آپ فيصلہ فرماتے کہ آيا ميرے خاوند کو سوکن لانے کا حق حاصل ھے يا نہيں ؟يہ جواب سُننا تھا کہ حضرت تڑپ اُٹھے اور بے ہوش ھو گئے - ہوش آنے پر فرمايا -ديکھو! يہ ايک خاتون جس کا حسن و جمال قطعي فاني اور محض عطيہ خداوندي ہے ، اپنے حسن وجمال پر اس قدرنازاں ہے کہ اس پر سوکنلانا پسند نہيں کرتي اور اپني توہين سمجھتي ھے
تو وہ رب ذوالجلال اور خالق کائنات جو حسن وجمال کا خالق اور ساري کائنات کا خالق ھے کيونکر گوارہ کرسکتا ھے کہ مخلوق کسي کو اسکا شريک ٹہرائے..اس پر وہ خاتون بہت دل برداشتہ ہوئي اور حضرت کي بارگاہ ميں عرض کيا "حضرت! ميں پردہ ميں ھوں اور شريعت اجازت نہيں ديتي کہ ميں آپ پر اپنا چہرہ ظاہر کروں ، اگر شريعت اجازت ديتي اور ميں آپ پر اپنا حسن و جمال ظاہر کرسکتي پھر آپ فيصلہ فرماتے کہ آيا ميرے خاوند کو سوکن لانے کا حق حاصل ھے يا نہيں ؟يہ جواب سُننا تھا کہ حضرت تڑپ اُٹھے اور بے ہوش ھو گئے - ہوش آنے پر فرمايا -ديکھو! يہ ايک خاتون جس کا حسن و جمال قطعي فاني اور محض عطيہ خداوندي ہے ، اپنے حسن وجمال پر اس قدرنازاں ہے کہ اس پر سوکنلانا پسند نہيں کرتي اور اپني توہين سمجھتي ھےتو وہ رب ذوالجلال اور خالق کائنات جو حسن وجمال کا خالق اور ساري کائنات کا خالق ھے کيونکر گوارہ کرسکتا ھے کہ مخلوق کسي کو اسکا شريک ٹہرائے...
SHARE WITH OTHERS
No comments:
Post a Comment